Best Poetry Soul: ہمہ وقت رنج و ملال کیا، جو گزر گیا سو گزر گیا

Friday, 29 August 2025

ہمہ وقت رنج و ملال کیا، جو گزر گیا سو گزر گیا

ہمہ وقت رنج و ملال کیا، جو گزر گیا سو گزر گیا

اُسے یاد کر کے نہ دل دُکھا، جو گزر گیا سو گزر گیا

نہ گلہ کیا نہ خفا ہوئے، یونہی راستے میں جُدا ہوئے

نہ تُو بے وفا نہ میں بے وفا، جو گزر گیا سو گزر گیا

وہ غزل کی ایک کتاب تھا، وہ گُلوں میں ایک گلاب تھا

ذرا دیر کا کوئی خواب تھا ، جو گزر گیا سو گزر گیا

مجھے پت جھڑوں کی کہانیاں ،نہ سنا سنا کر اداس کر

تُو خزاں کا پھول ہے مُسکرا ، جو گزر گیا سو گزر گیا

وہ اُداس دھوپ سمیٹ کر، کہیں وادیوں میں اُتر چکا

اُسے اب نہ دے میرے دل صدا، جو گزر گیا سو گزر گیا

یہ سفر بھی کتنا طویل ہے، یہاں وقت بھی کتنا قلیل ہے

کہاں لوٹ کر کوئی آئے گا، جو گزر گیا سو گزر گیا

وہ وفائیں تھیں یا جفائیں تھیں، یہ نہ سوچ کس کی خطائیں تھیں

وہ تیرا ہے اُس کو گلے لگا ، جو گزر گیا سو گزر گیا

تجھے اعتبار و یقیں نہیں، نہیں دنیا اتنی بُری نہیں

نہ ملال کر میرے ساتھ آ ، جو گزر گیا سو گزر گیا

*بشیر بدر*

No comments:

Post a Comment

Rage, Rage Against The Dying Of The Light.

 Rage, Rage Against The Dying Of The Light. Do Not Go Gentle Into That Good Night Old Age Should Burn And Rave At Close Of Day; Rage, Rage ...